Table of Contents
Toggleتمہید
چین کا اہم ترین تہوار کون سا ہے؟ یقیناً چُن جِی (春节) جسے عموماً ’’فیسٹیول آف اسپرنگ‘‘ یا ’’چینی نیا سال‘‘ کہا جاتا ہے۔ یہ تہوار محض ایک کیلنڈر کی تاریخ نہیں، بلکہ نہایت گہرا ثقافتی اور سماجی پسمنظر رکھتا ہے۔ سال میں یہی وہ وقت ہوتا ہے جب پورا چین ایک تہوار کی خوشیوں میں ڈوب جاتا ہے، خاندان کے افراد دور دراز کے علاقوں سے سفر کر کے اپنے آبائی گھروں کو لوٹ آتے ہیں، طرح طرح کے روایتی پکوان تیار کیے جاتے ہیں، اور شہر و دیہات سرخ رنگ کی روشنیوں اور شوروغل سے گونجنے لگتے ہیں۔ اس آرٹیکل میں، ہم چُن جِی کی تاریخی اور افسانوی بنیادوں، اس کے مخصوص رسم و رواج، کھانوں، اور جدید اندازِ منانے پر تفصیل سے روشنی ڈالیں گے۔ مزید یہ بھی بتائیں گے کہ کیسے چینی زبان سیکھنے سے آپ اس تہوار کو بہتر انداز میں محسوس اور سمجھ سکتے ہیں۔ بالخصوص اگر آپ اوسلو میں مقیم ہوں تو، ایل سی چائنیز اسکول (LC Chinese School) کے لچک دار کورسز آپ کے لیے بہترین مواقع فراہم کر سکتے ہیں۔
چِن جِی کا پسِ منظر
’’نیان (年)‘‘ کا دیو اور سرخ رنگ کا راز
چینی لوک کہانی کے مطابق، نیان (年) نامی ایک خوفناک عفریت تھا جو سال کے آخر میں باہر نکل کر گاؤں پر حملہ آور ہوتا تھا۔ لوگ اس سے بچنے کے لیے نہایت خوفزدہ رہتے۔ بعد ازاں معلوم ہوا کہ نیان سرخ رنگ، تیز شور اور تیز روشنی سے ڈرتا ہے۔ چنانچہ جب بھی نیا سال قریب آتا تو گاؤں والے سرخ رنگ کے کاغذ، کپڑے اور جھنڈیاں آویزاں کرتے، آتشبازی کرتے اور ڈھول بجاتے، تاکہ نیان قریب نہ پھٹکے۔ یوں اس عادت نے رفتہ رفتہ ایک تہوار کی شکل اختیار کر لی۔ آج بھی نئے سال کے موقع پر پورے چین میں سرخ رنگ کے استعال، پٹاخوں اور چراغاں کی رسم اسی لوک کہانی سے منسوب ہے۔ اسی وجہ سے ’’年‘‘ (نیان) لفظ کا مطلب بھی ’’سال‘‘ کے طور پر عام ہو گیا۔
کیلنڈر اور تاریخ
چینی نیا سال عموماً اواخر جنوری سے وسط فروری کے درمیان کسی دن پڑتا ہے، کیونکہ یہ شمسی نہیں بلکہ قمری (Lunar) کیلنڈر پر منحصر ہے۔ قمری کیلنڈر میں ہر مہینہ چاند کی تاریخوں کے مطابق ترتیب پاتا ہے۔ یوں چُن جِی کی حتمی تاریخ ہر برس بدل جاتی ہے، مگر اس کی خوشیاں اور رسمیں کم و بیش ایک جیسی رہتی ہیں۔
تیاری کے مراحل
گھر کی صفائی اور پرانی اشیاء سے نجات
چینی روایت کے مطابق چُن جِی سے پہلے پورے گھر کی صفائی ضروری ہے۔ اس عمل کو ’’بڑی صفائی‘‘ (大扫除, dà sǎochú) بھی کہتے ہیں، جس کا مقصد گزرے سال کی تمام بدشگونیاں اور پریشانیاں ’’باہر جھاڑ دینا‘‘ ہے۔ اس کے بعد لوگ گھر میں نئی آرائشی اشیاء لگاتے ہیں، ٹوٹے پرانے برتن، کپڑے وغیرہ پھینک دیتے ہیں تا کہ نیا سال ’’صاف ستھری‘‘ شروعات کے ساتھ آئے۔
خریداری اور سرخ آویزاںیاں
اگر آپ چُن جِی کے موقع پر چین کے کسی شہر میں جائیں تو دیکھیں گے کہ بازاروں میں زبردست ہلچل ہوتی ہے۔ لوگ خوب کھانے پینے کا سامان، پھل، مٹھائیاں، خشک میوہ جات اور تحائف خریدتے ہیں۔ گھروں اور دکانوں پر سرخ رنگ کے بینر، ’’مبارکبادی جوڑے‘‘ (对联, duìlián)، اور دوسری زینتیں لٹکی نظر آئیں گی۔ ’’福 (فُو)‘‘ کا لفظ (معنی: خوش بختی) بھی دیواروں اور دروازوں پر اکثر الٹا چپکا ہوتا ہے، جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ’’خوشی پہنچ چکی ہے۔‘‘
ہانگ باؤ (红包, hóngbāo) – سرخ لفافے
ایک اہم رواج یہ ہے کہ بڑے چھوٹوں کو سرخ لفافوں میں تھوڑے پیسے تحفے کے طور پر دیتے ہیں۔ بچوں کو خاص طور پر یہ لفافے بےحد پسند ہیں۔ بڑے لوگ اسے ’’دعائے خیر اور خوشحالی‘‘ کا اشارہ سمجھتے ہیں، جبکہ نوجوانوں کو عموماً پسند ہوتا ہے کہ لفافے کی رقم اپنے کسی شوق یا ضرورت پر صرف کریں۔
مرکزی ایام اور ان کی رسوم
- چُوشی (除夕) یا چینی سال کا آخری دن
اس رات کو ’’نیو ایئر ایو‘‘ یا ’’سال کا آخری شام‘‘ کہا جاتا ہے۔ خاندان بھر کے افراد مل بیٹھ کر پُرتکلف ’’نئے سال کا کھانا‘‘ (年夜饭, niányèfàn) کھاتے ہیں۔ شمالی چین میں آدھی رات کو جیاؤزی (饺子) یعنی ایک طرح کے پکوڑے یا دمplings بنانا اور کھانا بہت رائج ہے، تا کہ آنے والے سال میں خوشحالی اور دولت کی آمد ہو۔ ٹیلی ویژن پر سالانہ نیو ایئر گالا (央视春晚, yāngshì chūnwǎn) دکھایا جاتا ہے، جس میں گلوکاری، رقص، مزاحیہ خاکے اور مشہور شخصیات کی شمولیت ہوتی ہے۔ - پہلا قمری دن (正月初一, zhēngyuè chūyī)
یہ دن زیادہ تر گھر میں گزارا جاتا ہے، یا نزدیکی رشتے داروں کے گھر جانے کی رسم ہے۔ لوگ ایک دوسرے کو ’’گونگ شی فا چائی (恭喜发财)‘‘ (آپ کو ترقی اور دولت نصیب ہو) یا ’’شن نین کْوائے لے (新年快乐)‘‘ (نیا سال مبارک) کی مبارک باد دیتے ہیں۔ صبح میں پٹاخے پھوڑ کر بد روحوں کو بھگانے کی روایت بھی بعض مقامات پر موجود ہے۔ - دیگر ایام
چونیئن (春运) یعنی ’’فیسٹیول سفری دباؤ‘‘ کا زمانہ چلتا ہے، جہاں لاکھوں لوگ ملک بھر میں آمد و رفت کر رہے ہوتے ہیں۔ بعض دن گھریلو آرام، کچھ دنوں کو دوستوں کے ساتھ میل ملاقات اور کچھ کو خاص روایتی کاموں کے لیے وقف کیا جاتا ہے۔ - یُوان شیاو جِی (元宵节) یا لالٹین کا تہوار
پندرہویں دن اختتامی جشن منایا جاتا ہے۔ سڑکوں پر رنگارنگ لالٹینیں (灯笼) آویزاں کی جاتی ہیں، شہر روشنیوں سے جگمگا اٹھتے ہیں۔ لالٹینوں پر پہیلیاں لکھی ہوتی ہیں، لوگ انہیں حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ساتھ ہی میٹھے چاولی گولے (汤圆, tāngyuán) کھاتے ہیں جسے ’’گولائی اور اکٹھ‘‘ کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ اس روز کے بعد چُنگ رِن جِی کی تقریبات سرکاری طور پر اختتام پذیر ہوتی ہیں، مگر فضا میں تہوار کی خوشبو دیر تک رہتی ہے۔
روایتی کھانے اور ان کی علامتیں
- جیاؤزی (饺子): ان کی شکل قدیم چینی گولڈ بار سے ملتی جلتی ہے، اس لیے دولت کی علامت مانے جاتے ہیں۔
- یُو (鱼, yú): مچھلی کا لفظ (鱼) ’’فاضلہ‘‘ یا ’’بچت‘‘ کے معنی والا لفظ (余) سے مشابہ ہے، اس لیے کہتے ہیں ’’ہر سال مزیدار مچھلی باقی رہے‘‘ یعنی مالی طور پر کبھی کمی نہ آئے۔
- نین گاؤ (年糕): چاول سے بنا قدرے چپچپا کیک۔ نین گاؤ کا براہِ راست مطلب ’’سال بہ سال بلند ہونا‘‘ ہے۔ یعنی ترقی و بلندی کی دعا۔
- چْن جوئن (春卷): اسپرنگ رولز۔ تلی ہوئی ہونے کی وجہ سے سونے جیسا رنگ دیتے ہیں اور خوشحالی کی نشانی ہیں۔
اہم نشانات اور رسومات
- آتشبازی اور پٹاخے
نیان کے خوف سے بچاؤ کے لیے شروع کی گئی اس رسم کا مقصد بدیوں کو دور رکھنا تھا۔ آج بھی دیہات وغیرہ میں بہت زور و شور سے چلن ہے۔ بڑے شہروں میں آلودگی اور حادثات کے اندیشوں کے باعث عموماً پابندیاں ہیں، مگر عمومی تہوار کا مزاج اب بھی برقرار۔ - سرخ رنگ کی حاکمیت
چینی تہذیب میں سرخ رنگ خوشی، حرارت اور برکت کی علامت ہے۔ پورے فیسٹیول میں دھڑا دھڑ یہی رنگ ہر طرف نظر آئے گا۔ یہاں تک کہ بچوں کے ملبوسات یا نئی اشیاء میں بھی اکثر سرخ کا غلبہ رہتا ہے۔ - خاندانی ملاپ
سب سے اہم پہلو یہ کہ چینی لوگ گرچہ سال بھر مصروفیات کے باعث دور ہوں، مگر چُن جِی کے موقع پر لازماً اپنے آبائی گھر جاتے ہیں۔ یہ ’’دنیا کی سب سے بڑی سالانہ ہجرت‘‘ کہلاتی ہے۔ اس سے خاندان کی وحدت اور احترامِ بزرگاں کا اظہار ہوتا ہے۔
چُن جِی کا جدید پہلو
عالمی پیمانے پر مقبولیت
چوں کہ چین کی معاشی اور ثقافتی اہمیت بڑھ چکی ہے، اس لیے چینی نیا سال اب دنیا کے بڑے شہروں میں بھی منایا جانے لگا ہے۔ لندن، نیویارک، سڈنی، حتیٰ کہ پاکستان یا یورپ کے مختلف ممالک میں ایسے پروگرام ہوتے ہیں جن میں چینی کمیونیٹیز اور دوسرے لوگ مل کر مقامی ’’چاۓنا ٹاؤن‘‘ یا کمیونٹی سینٹرز میں تہوار کی تقریبات کرتے ہیں۔ رقصِ شیر اور رقصِ اژدہا (Lion Dance, Dragon Dance) عام مناظر ہیں۔
ڈیجیٹل لال لفافوں کا چلن
روایتی لفافوں کی طرح اب بہت سے چینی لوگ وی چیٹ (WeChat) یا دوسری ایپس میں ’’ڈیجیٹل سرخ لفافے‘‘ بھیجتے ہیں، جس میں رقم آن لائن ٹرانسفر ہوتی ہے۔ گویا پرانا رواج نئی ٹیکنالوجی سے مل کر ’’ای-ہانگ باؤ‘‘ کی صورت اختیار کر گیا ہے۔ اس طرح تہوار ایک جدید رنگ بھی لیے ہوئے ہے۔
بیرونِ چین میں چُن جِی منانے کے طریقے
اگر آپ چین سے باہر ہیں تب بھی آپ چن جِی کی دلکشی دیکھ سکتے ہیں۔ مثلاً ناروے میں واقع اوسلو کے چینی ریستوران یا کمیونٹی سینٹرز اس موقع پر طرح طرح کی تقریبات کر سکتے ہیں، گیسٹ ایونٹس، روایتی کھانوں کی پیشکش، لالٹینیں اور ثقافتی پروگرام رکھے جاتے ہیں۔ یہ تہوار شناخت کا ایک ذریعہ ہے، جسے اوورسیز چائنیز اپنے میزبان ممالک کے ساتھ شیئر کرتے ہیں۔
چینی زبان سیکھنے کی افادیت
جیسے کہ پہلے مضمون میں بیان ہوا، مینڈرین چینی سیکھنا آپ کو نہ صرف روزمرہ رابطوں میں سہولت دے گا بلکہ ان تہواروں کی اصل روح بھی سمجھنے میں مدد دے گا۔ جملوں، رسم الخط اور تلفظ کے ساتھ ساتھ آپ ان تہواروں میں رائج محاورات، ضرب الامثال اور لوک گیتوں کو بھی سمجھ پائیں گے۔ یوں چینی معاشرت میں گھلنا ملنا آسان ہو جائے گا۔
اگر آپ کو اوسلو میں ایک ایسا ادارہ چاہیے جو آپ کی مصروفیات کے مطابق کلاسوں کا انتظام کرے تو ایل سی چائنیز اسکول (LC Chinese School) اچھا انتخاب ہو سکتا ہے۔ چاہے آپ مبتدی ہوں یا پہلے سے کچھ جانتے ہوں، وہاں کے لچک دار شیڈول اور مخصوص کورسز آپ کو ایک جامع اور بامعنی تعلم فراہم کریں گے۔
اپنا چُن جِی خود منانے کے چند مشورے
- سرخ سجاوٹ: گھر میں سرخ لالٹینیں، سرخ بینرز یا خطاطی کے نمونے لگائیں۔ دروازے پر 福 (فُو) کا نشان الٹا لگا دیں۔
- روایتی کھانے: جیاؤزی (pierożki) یا اسپرنگ رولز گھر میں بنانے کی کوشش کریں۔ یوٹیوب پر بہت سے آسان ترکیبیں دستیاب ہیں۔
- ٹی وی گالا دیکھیں: اگر موقع ہو تو چین کے سرکاری چینل کی سالانہ ’’اسپرنگ فیسٹیول گالا‘‘ آن لائن دیکھیں۔ چار سے پانچ گھنٹوں پر مشتمل تفریحی شو ہے۔
- مبارکباد کے جملے یاد کریں:
- شن نین کْوائے لے (新年快乐): نیا سال مبارک۔
- گونگ شی فا چائی (恭喜发财): مبارک ہو، خوشحالی نصیب ہو۔
- فیسٹیول لالٹین: پندرہویں شب کو آپ بھی گھر میں ننھی لالٹینیں روشن کریں اور کچھ پہیلیاں لکھیں۔ دوستوں اور بچوں کے ساتھ انہیں حل کرنے کا لطف اٹھائیں۔
ثقافتی اور سماجی قدر و قیمت
چینی نیا سال بنیادی طور پر ایک روحانی، خاندانی اور اجتماعی تہوار ہے جو قوم کو آپس میں جوڑتا ہے۔ تیز رفتار شہری زندگی اور تیزی سے بدلتے ہوئے سماجی ڈھانچے کے باوجود، چین میں یہ روایت قائم ہے کہ چُن جِی پر ہر کوئی اپنے پیاروں کے پاس لوٹ آئے، ماضی کے سال پر شکر ادا کرے اور نئے سال کی برکتوں کے لیے کوشاں ہو۔ رسم و رواج—جیسے ہانگ باؤ یا سرخ آویزاںیاں—ایک طویل تاریخی تسلسل کا حصہ ہیں اور لوگوں کے لئے باعثِ تسکین و مسرّت بنتے ہیں۔
اختتامیہ
چُن جِی (春节) یعنی چینی نیا سال، صرف ایک تاریخ کی تبدیلی نہیں بلکہ ایک مہتم بالشان جشن ہے۔ قدیم داستان ’’نیان‘‘ کے عفریت سے نکل کر، جدید الیکٹرانک ہانگ باؤ تک، یہ تہوار ہر پہلو سے ثقافت اور جذبات کے امتزاج کا آئینہ دار ہے۔ دھواںدار پٹاخوں سے لے کر پرسکون خانگی آرام تک، کہیں کھانوں کی مہک ہے تو کہیں لالٹینوں کی جگمگاہٹ – غرض سال کا یہ دورانیہ ایک ہمہگیر معاشرتی ولولہ بن کر آتا ہے۔
چینی زبان سیکھنا گویا اس تہوار کو اور زیادہ سمجھنے کا سنہرا موقع مہیا کرتا ہے۔ الفاظ اور حروف سے آشنائی نہ صرف تہوار کے حقیقی پیغام میں داخلے کی کنجی ہے بلکہ آپ کو چینی معاشرے میں ایک گہرا تعلق بھی فراہم کرتی ہے۔ اگر آپ ناروے میں ہیں اور مینڈرین سیکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو ایل سی چائنیز اسکول (LC Chinese School) کے لچکدار نظامِ تعلیم سے استفادہ کیا جا سکتا ہے، جہاں آپ آن لائن یا ذاتی حاضری کے ذریعے زبان و ثقافت کی تعلیم حاصل کر سکتے ہیں۔
آخر میں، چاہے آپ ’’سورج کیلنڈر‘‘ کے مطابق سال کو مناتے ہوں یا ’’قمری کیلنڈر‘‘ کے تحت، چُن جِی ایک ایسا خوشنما موقع ہے کہ اگر آپ اسے سمجھ جائیں تو نئی تہذیبی دُنیائیں آپ پر آشکار ہو سکتی ہیں۔ اس تہوار کے دوران چینی احباب کو مبارکباد دیجیے، سرخ رنگ کی خوبصورتی سے لطف اٹھائیے، گرم جوشی کے کھانوں کا ذائقہ لیجیے، اور یوں اس دوہزار سالہ روایت کو اپنی زندگی میں بھی شامل کیجیے۔ شن نین کْوائے لے (新年快乐)! – نیا سال مبارک ہو!